News | فضائی آلودگی کو زیورات میں بدلنے والی چمنی
فضائی آلودگی کو زیورات میں بدلنے والی چمنی
ایمسٹرڈیم: ہالینڈ کے ایک ڈیزائنر اور موجد، ڈان رُوزگارڈ نے ’’اسموگ فری ٹاور‘‘ کے نام سے ایک ایسی چمنی نما مشین بنالی ہے جو ہوا صاف کرنے کے ساتھ ساتھ فضائی آلودگی کو دلکش زیورات میں بھی تبدیل کرتی ہے.
6 کونوں والی چمنی کی طرح دکھائی دینے والی اس مشین کی اونچائی 23 فٹ ہے اور یہ 1,400 واٹ بجلی استعمال کرتے ہوئے، ہر گھنٹے میں 30 ہزار مکعب میٹر ہوا صاف کرسکتی ہے۔ کسی ویکیوم کلینر کی مانند یہ اوپر کی سمت سے ہوا اندر کھینچتی ہے اور نچلے حصے کے چاروں طرف سے صاف ستھری ہوا باہر نکال دیتی ہے۔
رُوزگارڈ کے مطابق، ہوا صاف کرنے کی غرض سے اس مشین میں خفیف سا مثبت کرنٹ رکھا جاتا ہے جو اس کے اندر داخل ہونے والی ہوا میں مثبت آئن شامل کردیتا ہے۔ یہ آئن، آلودہ ہوا میں موجود مٹی اور کاربن کے باریک باریک ذرات سے چپک جاتے ہیں؛ اور جب مشین کے نچلے حصے میں پہنچتے ہیں تو منفی چارج والی سطح انہیں اپنی طرف کھینچ کر ہوا سے الگ کردیتی ہے۔ یہاں سے انہیں مشین کے اندر ہی، ایک کونے میں جمع کرلیا جاتا ہے۔ رُوزگارڈ کا کہنا ہے کہ یہ مشین کاربن اور مٹی کے اتنے باریک ذرات بھی ہوا سے الگ کرسکتی ہے جو آج کل کے جدید ایئر فلٹروں کے بس سے بھی باہر ہیں۔
لیکن یہ بات صرف ہوا سے کاربن اور ریت کے باریک ذرات علیحدہ کرنے پر ہی ختم نہیں ہوجاتی؛ بلکہ اگلے مرحلے پر انہیں خوبصورت چوکور دانوں میں تبدیل کرکے شفاف پلاسٹک یا شیشے کے خول میں بند کردیا جاتا ہے۔
بعد ازاں انہیں انگوٹھیوں اور کفلنگ وغیرہ میں نگینوں کے طور پر جڑکر ’’ماحول دوست زیورات‘‘ تیار کرلئے جاتے ہیں۔ اسموگ فری ٹاور سے اوسطاً 1,000 مکعب میٹر ہوا کی صفائی سے ایسا ایک دانہ تیار کیا جاتا ہے۔
اسے شہر کے آلودہ مقامات کے علاوہ پارکوں اور تفریح گاہوں میں بھی رکھا جاسکتا ہے جہاں یہ خوبصورتی میں اضافہ کرنے کے ساتھ ساتھ ہوا صاف کرنے کا کام بھی کرسکتی ہے۔ فی الحال اس کا پروٹوٹائپ روٹرڈیم کے ایک پارک میں رکھا گیا ہے لیکن رُوزگارڈ کا ہدف اسے دنیا کے مختلف شہروں میں فروغ دینا ہے۔ ان ہی کوششوں کے نتیجے میں گزشتہ دنوں ان کی کمپنی نے چین کی وزارتِ ماحولیات سے ایک معاہدہ کیا ہے، جس کے تحت چین میں اسموگ فری ٹاور کی تنصیب کا سلسلہ بیجنگ سے شروع کیا جائے گا۔