News | نیوزی لینڈ کے شہری نے ’’پوکے مون‘‘ ٹرینر بننے کی خاطر ملازمت ٹھکرا دی

نیوزی لینڈ کے شہری نے ’’پوکے مون‘‘ ٹرینر بننے کی خاطر ملازمت ٹھکرا دی

نوجوان نے کافی شاپ کی بہترین ملازمت چھوڑ دی جب کہ گیم کے151 میں سے 90 کرداروں کو پکڑنے کا دعویٰ کیا ہے۔ فوٹو؛ فائل
ویلنگٹن: نیوزی لینڈ کے ایک نوجوان نے فل ٹائم پوکے مون انسٹرکٹر بننے کے لیے اپنی بہترین ملازمت کو ٹھوکر ماردی۔
نیوزی لینڈ کے ٹام کری نامی نوجوان نے پوکے مون گو میں بہت اچھی کارکردگی دکھانے کا دعویٰ کیا ہے۔ وہ ایک کافی شاپ پر کام کرتا تھا جہاں سے معقول آمدنی ہوتی تھی لیکن اب وہ دنیا کو پوکے مون گو کے مونسٹر پکڑنے کا گر سکھائے جس کے لیے اس نے نوکری بھی چھوڑ دی ہے۔
24 سالہ ٹام نے اپنے فون پر کھیلتے ہوئے 151 میں سے 90 مانسٹرز ( کرداروں) کو پکڑنے کا دعویٰ بھی کیا ہے اور یہ کام اس نے تنہا انجام دیا ہے۔
ٹام کا کہنا ہےکہ پوری دنیا کے لوگ ان سے رابطہ کررہے ہیں اور فیس بک پر فالو کرتے ہیں جب کہ انہیں امریکا میں پوکے مون کوچ کی ملازمت کی پیشکش بھی ہوئی ہے۔
ٹام نے صرف ایک ہفتے سے بھی قبل وقت میں ڈریگن ایئر، شائٹر اور جنکس جیسے مانسٹر کھوج لیے اور وہ سب انہیں نیوزی لینڈ کے ایک جزیرے پر ملے جب کہ مغربی ساحل پر انہوں نے گولڈین مچھلی دریافت کی جو مشکل سے ملتی ہے۔
واضح رہے کہ اس وقت پوکے مون گو پاکستان میں دستیاب نہیں لیکن امریکا اور برطانیہ میں لاکھوں افراد اپنے فونز پر جی پی ایس نظام آن کرکے یہ گیم کھیل رہے ہیں جسے ’ آگمینٹڈ ریئلٹی ‘ پر مبنی ایک گیم کہا جاسکتا ہے۔ اس میں اصل اور مشہور جگہوں پر فرضی جانور نظر آتے ہیں جنہیں تلاش کرکے دریافت کرنا ہوتا ہے۔

Powered by Blogger.